ارشاد ربانی ہے:“وما خلقت الجن والإنس إلا ليعبدون” (الذاريات:56) ترجمہ: میں نے جنات امو انسانوں کو محض اسی ائے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں.
دوسری جگہ ارشاد فرمایا:“ولقد بعثنا في كل أمة رسولا أن اعبدوا الله واجتنبوا الطاغوت”(النحل:36) ترجمہ: ہم نے ہر امت میں رسول بھیجا کہ(لوگو) کہ صرف اللہ کی عبادت کرو اور اس کے سوا تمام معبودوں سے بچو.
وعن جابر رضي الله عنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: من لقي الله لا يشرك به شيئا دخل الجنة، ومن لقي الله يشرك به شيئا دخل النار” (أخرجه مسلم في كتاب الإيمان)
ترجمہ: جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا، جو کوئی اللہ تعالی سے اس حال میں ملے کہ اس نے اللہ تعالی کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ کرتا ہو تو وہ جنت میں جائے گا اور جو اس حال میں اللہتعالی سے ملے کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹہرایا ہو تو وہ جہنم میں جائے گا.
توحید سب سے عظیم اطاعت ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ عبادت میں اللہ تعالی کو ایک تسلیم کرنا اور اللہ کے علاوہ تمام معبودان باطلہ کا انکار کرنا. اسی توحید کے لئے اللہ تعالی نے جن و اوس کی تخلیق فرمائی، انبیاء کرام علیہ الصلاہ و السلام کو مبعوث فرمایا اور کتابیں نازل کیں، کیونکہ اگر انسان کا عقیدہ سلامت رہا تو دیگر امور بھی اس کے تابع ہونگے اور اگر توحید میں خلل آگیا تو دیگر اعمال و اقوال کچھ نفع نہ پہونچا سکیں گے. اور اللہ تعالی نے حقیقی موحد سے چاہے اس کا گناہ کتنا ہی زیادہ کیوں نہ ہو جنت کا وعدہ فرمایا ہے.
اعداد و تقدیم: داعیہ المکتب/ عبد الرب محمد اسلام المدنی